Jawwad Gill

یرا نام جواد احمد گل ہے۔میں بنیادی طور پر ایک کیمسٹ ہوں۔میں نے کیمسٹری میں ایم ایس سی کی۔ اس کے بعد ایک معروف ہر بل دوا ساز ادارے میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے شعبہ میں جاب کی۔ یہیں سے میرا ہربل یونانی سسٹم کے ساتھ تعارف ہوا اور یہ تعارف ایک مستقل اور مضبوط تعلق بن گیا۔میں نے بحیثیت کیمسٹ ہربل سسٹم کو پڑھا ،دیکھا ،تجربہ کیا اور اس سے متاثر ہوا۔اس دوران اس فن سے متعلق قدیم تحقیق اور جدید ریسرچ کو پڑھا۔ بیماری کے لیے دوا پر ریسرچ کی بجائے جڑی بوٹیوں کے شفا والے اثرات پر زیادہ توجہ دی۔
اللہ تبارک و تعالیٰ کے کرم سے قابل دوستوں اور لائق اساتذہ کی مہربانیوں سے اس طریقہ علاج کے ساتھ تعلق مضبوط ہوتا گیا۔
حکیم محمد احمد سلیمی اور پروفیسر حکیم محمد منیربرق رحمتہ اللہ کی ترغیب اور ایما پر برصغیر کی قدیم درسگاہ حمایت اسلام کالج لاہور سے طب کی باقاعدہ تعلیم حاصل کی اور نیشنل کونسل فار طب اسلام آباد سے رجسٹریشن حاصل کی۔
اس کےساتھ ساتھ ملک بھر کے معروف دوا ساز اداروں کے ساتھ بحثیت کنسلٹنٹ کام کرنے کا موقع ملا۔ بے شمار ادویات کے نسخہ جات اور طریقہ تیاری کی اصلاح کی۔ ایک بڑی تعداد میں نئی ادویات مختلف دوا ساز اداروں کو بنا کر دیں جن کی افادیت نے لوگوں کا اس طریقہ علاج پر اعتماد بڑھایا۔ کافی ساری ادویات نے ملکی سطح پر مقبولیت حاصل کی ۔جو کہ میرے لئے ایک اعزاز کی بات ہے ۔ لیکن اس شعبہ سے تعلق میں سب سے بڑا اعزاز اس شعبہ سے تعلق کی بنیاد پر اپنے ہیرو ڈاکٹر عبدالقدیر خان صاحب سے ملاقات ہے۔ان کو قریب سے دیکھنے ان سے بات کرنے ، ہاتھ ملانے ، ان سے اعزازی شیلڈ وصول کرنے کا موقع ملا۔ الحمدللہ۔
حکمت کے اس سفر میں میں جن اداروں کے ساتھ بطور کنسلٹنٹ کام کیا وہ درج ذیل ہیں۔

ان تمام تجربات مشاہدات اور علمی سفر میں یہ بات واضح ہوئی کہ تمام نسخہ جات کی کمرشل پڑوڈ کشن ممکن نہیں ہوتی۔
ہربل سسٹم میں میں تحقیق اور ترقی کے شعبہ میں مطب کی حیثیت ریڑھ کی ہڈی کی ہے۔

دوستوں کی معاونت سے صحت مطلب کا آغاز کیا گیا ہے