طب یونانی میں مطب کی اہمیت۔

No comments yet

یونانی طریقہ علاج صدیوں سے مستعمل اور موثر ہے وقت گزرنے کے ساتھ جمود اور جدت کے رجحانات سے فاصلہ کی وجہ سے اس علاج کی اثرپذیری پر پر مختلف سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

سچ تو یہ ہے کہ کچھ عرصہ سےاس طریقہ علاج سے متعلق لوگوں نے کماحقہٗ اس کی خدمت،ترقی اور تحقیق کا حق ادا کرنا ضروری نہیں سمجھا۔

اس دوران یہ طریقہ علاج مطب سے نکل کر انڈسٹری کی صورت اختیار کرگیا۔

لیکن فن تحقیق اور ترقی کا سفر جو مطب پر ہو رہا تھا وہ رک گیا۔ ہربل یونانی سسٹم کی تمام اہم کتابیں  قریب 100 سال اور اس  سے بھی پرانی ہیں، گزشتہ ایک صدی میں یہ علم  صرف  بار بارچھپا ہے۔  اگر کسی صاحب علم نے کچھ اضافہ کیا بھی ہے تو وہ نہ ہونے کے برابر ہے۔

اکابر اطباء مطب پر پر اپنے تجربات کا ریکارڈ رکھتے،نئے مشاہدات بھی قلم بند کرتے اور اس کو کتابی صورت میں میں دوسرے لوگوں تک بھی پہنچاتے۔جواطباء کتابی صورت میں چھپا نہیں سکتے تھے وہ بھی اپنے  قلمی نسخے، بیاض اگلی نسل کو منتقل کرتے۔

یہ صرف پروپیگنڈا ہے کہ حکیم نسخے ساتھ لے گئے۔ اگر حکماء کچھ ساتھ لے گئے ہیں تو وہ محنت اخلاص اور لگن تھی جس سے اب لوگ جی چراتے ہیں۔ اور اس میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے۔

اس طریقہ علاج کی بنیاد بہت مضبوط ہے اور آج بھی  بنی نوع انسان کی فلاح کے لیے صحت یابی کے لیے یہ طریقہ علاج بہترین ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دور جدید کے تقاضوں کے مطابق بدلی ہوئی خوراک  رہن سہن  اوراس کے اثرات کو کو سامنے رکھتے ہوئے یے اس طریقہ علاج کی بنیادی فلاسفی کے ساتھ  تشخیص و تجویز کے عمل کو آگے بڑھایا جائے۔

سائنس کی ترقی سے بیماری کی تشخیص میں جو عروج حاصل ہوا ہے اس سے بھی استفادہ کیا جائے۔ ان رپورٹس کو طبی فلاسفی کے تناظر میں سمجھنے کی کوشش کی جائے تو کوئی وجہ نہیں آج بھی یہ طریقہ علاج محفوظ اور موثر ترین طریقہ علاج قرار نہ پائے۔

صحت مطب کا  آغاز  اسی جذبے اور ارادے سے کیا گیا ہے۔

اس پلیٹ فارم سے

انشاء اللہ یونانی ہربل ادویات کے ساتھ  جدید تحقیق سے استفادہ کرتے ہوئے محفوظ اورموثر ادویات کے ذریعہ علاج معالجہ کیا جائے گا۔انشاءاللہ۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *